اگر آج بھی چوکنا نہ رہے تو مستقبل میں صحافیوں کی صورتحال مزید خوفناک ہو جائے گی، مدھو سنہا
اگر حکومت جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ کو لے کر سنجیدہ نہیں ہے تو ہم سڑکوں سے پارلیمنٹ تک شدید احتجاج کرنے کے لیے تیار ہیں: دیوانند سنہا
رانچی، جھارکھنڈ۔
نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کی کارروائی کے خلاف دھنباد شہر میں احتجاج کے دوران کانگریس کے دو دھڑوں نے ایک دوسرے پر حملہ کیا۔ ضلعی ایگزیکٹو صدر راشد رضا انصاری کے بیٹے اور بھائی نے واقعہ کی کوریج کے لیے آئے صحافیوں پر بھی حملہ کیا۔ ان کے کیمرے توڑ دیے گئے۔
اس حملے میں ایک روزنامہ کے فوٹو جرنلسٹ محمد شاہد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ وہ دھنباد کے صدر اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ کئی صحافیوں کے موبائل فون چھین لیے گئے۔ تاہم بعد میں موبائل واپس کر دیے گئے۔ انڈین جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے صحافیوں نے اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے قصورواروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اس واقعہ پر انڈین جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے ریاستی صدر دیوانند سنہا نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے، ہم مجرموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں اور آج کل صحافیوں پر حملے معمول بن گئے ہیں۔ ہم صحافیوں کو جمہوریت کا چوتھا ستون کہا جاتا ہے لیکن ہم خود محفوظ نہیں۔ اگر کوئی کسی کی مخالفت کرتا ہے تو کبھی اسے دھمکیاں دی جاتی ہیں، کبھی حملہ کیا جاتا ہے اور کبھی قتل بھی کر دیا جاتا ہے۔ اور حکومتیں خاموش رہتی ہیں، چاہے وہ مرکزی حکومت ہو یا ریاستی حکومت۔ ہم اور ہماری تنظیم کئی سالوں سے جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن حکومت نے کبھی اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔ اگر حکومت جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ پر سنجیدہ نہ ہوئی تو ہم سڑکوں سے پارلیمنٹ تک پرتشدد احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔
دریں اثناء قومی سکریٹری (خواتین ونگ) مدھو سنہا نے اس واقعہ کی سخت مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کے واقعات سے جمہوریت کو شرم آتی ہے۔ جہاں مرد صحافی بھی محفوظ نہیں وہاں خواتین صحافی خود کو کتنا محفوظ محسوس کریں گی؟ آج کل صحافیوں کی حالت انتہائی قابل رحم ہے۔ صحافیوں کو دھمکیاں دینا ایک ٹرینڈ بن چکا ہے۔ اور صحافیوں پر حملے نہ صرف جھارکھنڈ، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور بہار میں بلکہ پورے ہندوستان میں ہو رہے ہیں۔ اگر آج ہم چوکنا نہ ہوئے تو مستقبل میں حالات مزید خوفناک ہوں گے۔
اس موقع پر سینئر صحافیوں نوال کشور سنگھ، وجے دت پنٹو، عاطف خان، وپن کمار سنگھ، رفیع سمیع، کاجل مہتا، سوربھ رائے، شریاسی مکھرجی، نہال شاہ، امیت سنگھ، سوجیت سنہا، امان خان، وجے کمار، سلمان خان اور دیگر صحافیوں نے اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے پرائیویٹ حکام کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
© Copyright All rights reserved by India Khabar 2025